حمدان بن محمدنےدبئی سائبرسیکورٹی حکمت عملی کےدوسرےمرحلے کاآغازکردیا
دبئی کے ولی عہد اور دبئی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے دبئی سائبر سیکورٹی حکمت عملی کے دوسرے دور کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ایک محفوظ سائبر سپیس کے قیام اور شہر کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا ہے۔
اس حکمت عملی کا آغاز ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور ڈیجیٹل تبدیلی اور سمارٹ سٹی اقدامات کو تیز کرنے کے لیے دبئی الیکٹرانک سیکورٹی سینٹرکے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمت عملی کا تازہ ترین دور ڈیجیٹل دبئی کی حکمت عملی کے سائبرسیکورٹی ستون کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
شیخ حمدان نے کہا کہ دبئی سائبر سیکورٹی حکمت عملی کا دوسرا دور دبئی کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دیکر امارت کی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کی اعلی ترجیح کے حصے کے طور پر دبئی سائبر سیکورٹی حکمت عملی 2023 کو مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے اور ٹیلنٹ کی پرورش اور اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دے کر ہماری ڈیجیٹل دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل بدلتے چیلنجوں اور خطرات کے پیش نظر یہ بہت ضروری ہے کہ ہم سائبر سیکورٹی کی ترقی کو ترجیح دیتے رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیز رفتار تبدیلیوں اور ابھرتے ہوئے رجحانات سے باخبر رہنے کے لیے لچک، جدت طرازی، سرگرمی اور اعلیٰ ڈیجیٹل آگاہی کی ضرورت ہے۔
دبئی محفوظ ڈیجیٹل سسٹمز کو لاگو کرکے اور سائبر سپیس میں تازہ ترین عالمی پیشرفت سے ہم آہنگ جدید تکنیکی حل اپنا کر سائبر سیکورٹی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ ان کوششوں کے ذریعے، امارت اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کاروبار اور افراد ترقی، ترقی اور فضیلت کی بے مثال سطحوں تک پہنچیں۔
دبئی سائبر سیکیورٹی حکمت عملی کے دوسرے دور کا آغاز جدید ٹیکنالوجی کے عالمی مرکز کے طور پر شہر کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی حکومت کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔
یہ کوشش ایک ایسے معاشرے کے قیام میں اہم کردار ادا کرتی ہے جو ترقی، تحفظ، خوشی، فلاح و بہبود اور خوشحالی کو ترجیح دیتا ہے۔ مزید برآں اس حکمت عملی کا مقصد دبئی کو سائبر سیکورٹی میں عالمی رہنما کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔
حکمت عملی کی کامیابی افراد، سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کی محنتی کوششوں اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے لیے حکومتی شعبے کے ساتھ ان کے قریبی تعاون سے کارفرما ہوگی۔ یہ ممکنہ سائبر خطرات کے خلاف مربوط اور فعال تحفظ سے لیس ایک محفوظ سائبر سپیس کے قیام میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
چار اہم ستون نئی حکمت عملی پورے شہر کی سائبر سیکورٹی کی ضروریات کو پورا کرتی ہے جس میں سرکاری ایجنسیاں، انفراسٹرکچر، کاروبار، رہائشی اور زائرین شامل ہیں۔ یہ ڈیجیٹل دور میں پیش کردہ چیلنجوں اور مواقع کے ساتھ دنیا بھر میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کو تسلیم کرتی ہے۔
یہ حکمت عملی دبئی الیکٹرانک سیکورٹی سنٹر کے انفارمیشن پروسیسنگ سسٹمز میں سالمیت، رازداری اور تعمیل کو برقرار رکھنے کے عزم کو مزید واضح کرتی ہے جبکہ اعلیٰ ترین سطحوں پر فیصلہ سازی کے عمل کو بڑھانے اور بہتر بنانے کی کوشش بھی کرتی ہے۔
نئی حکمت عملی چار اہم ستونوں کو متعارف کراتی ہے جن میں سائبر سے محفوظ معاشرہ، اختراع کے لیے ایک انکیوبیٹر شہر، ایک لچکدار سائبرسٹی اور فعال سائبر تعاون شامل ہیں۔ یہ ستون قیادت کے وژن اور سائبر سیکورٹی کے میدان میں دبئی کی سرکردہ پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے ان کی مستقبل کی امنگوں کے مطابق ہیں۔
سائبر سیکورٹی کے لیے ایک فعال نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے حکمت عملی کا مقصد لچک کو بڑھانا، شراکت داری کو فروغ دینا اور 2017 میں ابتدائی حکمت عملی کی کامیابیوں پر استوار کرنا ہے۔ سائبر سیکیور سوسائٹی کے ستون کے اندر حکمت عملی سائبر کی مہارتوں کو پروان چڑھانے اور قابل رسائی سائبر سیکورٹی کو آسان بنانے کی کوشش کرتی ہے۔
انکیوبیٹر سٹی فار انوویشن ستون سائبر سیکورٹی ریسرچ کو آگے بڑھانے، اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو محفوظ طریقے سے اپنانے کو یقینی بنانے اور یقین دہانی کے ماحولیاتی نظام کو تقویت دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
لچکدار سائبر سٹی ستون کے تحت حکمت عملی کا مقصد سائبر سپیس گورننس کو شکل دینا، لچکدار سائبر ایکو سسٹم کو وسعت دینا، سائبر بحران اور واقعات سے نمٹنے کے مؤثر طریقہ کار کو قائم کرنا اور لچکدار سائبر انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا ہے۔
نئی حکمت عملی مقامی تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سائبر سیکورٹی کوششوں میں فعال طور پر تعاون کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ ڈیجیٹل دبئی کے ڈائریکٹر جنرل حماد عبید المنصوری نے کہاکہ دبئی سائبر سیکیورٹی حکمت عملی کے نئے دور میں امارت میں ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنے پر خاص زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کی حکمت عملی کی کامیابی میں سائبر سیکورٹی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے یہ جامع نقطہ نظر حکومت، نجی شعبے اور معاشرے کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی مختلف شعبوں میں ایک جامع ڈیجیٹل تبدیلی کے حصول کے لیے کام کرتے ہوئے قومی قابلیت کی ترقی اور سماجی بیداری کو بڑھانے کو ترجیح دیتی ہے۔
دبئی الیکٹرانک سیکیورٹی سینٹر کے سی ای او یوسف الشیبانی نے کہاکہ نئی حکمت عملی کا آغاز ڈیجیٹل دنیا میں تیز رفتار ترقیوں سے باخبر رہنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم ، ہمارے سٹریٹجک شراکت داروں اور ہنر مندوں کی غیر متزلزل حمایت کی بدولت یہ حکمت عملی 2017 میں پہلی حکمت عملی کے آغاز کے بعد سے حاصل ہونے والی کامیابیوں پر استوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی کے تعارف کے ساتھ مرکز ایک محفوظ اور قابل اعتماد سائبر سپیس کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے بے چین ہے۔ ہم دبئی کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو سپورٹ کرنے اور اسے سائبر سیکورٹی کے خطرات سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ہم سائبر سے محفوظ معاشرے کو فروغ دیں گے، اختراع کے لیے ایک انکیوبیٹر سٹی قائم کریں گے اور سائبر تعاون کو فعال طور پر فروغ دیتے ہوئے ایک لچکدار سائبر سٹی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں امارت کی خوشحالی میں اضافہ کریں گی، ڈیجیٹل معیشت میں رہنما کے طور پر اس کی عالمی پوزیشن کو تقویت دیں گی اور کاروبار، اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں کو تحریک دیں گی۔
دبئی سائبر سیکورٹی حکمت عملی 2023 کا وژن اور مقاصد ڈیجیٹل اکانومی اور سائبر سیکورٹی سے متعلق قومی حکمت عملیوں اور حکومتی پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔
یہ حکمت عملی اگلے 50 سالوں کے اندر ایک پائیدار اور فعال علم پر مبنی معیشت کے قیام کی سمت کام کرتے ہوئے معاشرے کو آگے بڑھانے، خوشحالی کو فروغ دینے اور خوشی کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے۔
2017 میں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دبئی سائبر سیکورٹی حکمت عملی کا پہلا سائیکل شروع کیا جس نے گزشتہ برسوں میں اپنے اسٹریٹجک اہداف کو کامیابی سے حاصل کیا ہے۔ اس حکمت عملی نے سائبر سیکورٹی کے خطرات کے خلاف جامع تحفظ فراہم کیا اور سائبر سپیس میں جدت طرازی کی سہولت فراہم کی جس کے نتیجے میں امارات کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے۔